اس کی باہوں میں سونے کا اب تک شوق ہے مجھ کومحبت میں اُجڑ کر بھی میری عادت نہیں بدلیکیسے بھلا دیتے ہیں لوگ تیری خدائی کو یا ربّہمیں تو ہو گیا دشوار ایک انساں کو بھلاناوہ سچ ہی کہتی تھی کہ تیری مسکراہٹ سے پیار ہےکیوں کہ جاتے جاتے میری مسکراہٹ بھی ساتھ لے گئیتیری دُوری نے بنا دیا ہے شاعر مجھ کوجہاں تنہائی ملی تجھے حالِ دل لکھ ڈالاتم نے ہی کہا تھا کہ آنکھ بھر کر دیکھ لیا کرو مجھ کواب آنکھ تو بھر...